درد اُٹھتا ہے میرے لہجے سے لفظ ٹوٹے ہوئے ہیں جملوں کے تیرے نشتر کو جاء نہیں ملتی ہم جو دیتے جواب حملوں کے سانس ساکن ہوئی بہاروں کی پھول سوکھے ہوئے ہیں گملوں کے کوئی چارہ گری کو پہنچے کیوں دُکھ سُنتا ہے کون رملوں کے #wali