چڑھانا چاہ کے بھی سولی پر ہم کو چڑھایا نہ جائے گا بھلانا چاہ کے بھی ہمارا عشق بھلایا نہ جائے گا دکھے گا اتنا دل کرکے بے وفائی ہم سے اے جانا سن لو یہ عشق صادق ہیں ہمارا تم سے چھپایا نہ جائے گا نہ کرو بد نام ہم کو اس قدر زمانے میں دلبر کہ خون کے آنسو رو گے مگر ہم کو رلایا نہ جائے گا فقط الفاظے محبت نہیں ہیں اس کو پیار کہتے ہیں یوں پیار کر کے آسانی سے اپنے دل سے مٹایا نہ جائے گا رہی بات ہماری ہم تو یاد آئیں گے ہر دم تم کو کہ چہرہ ہمارا اپنی آنکھوں سے تم کو اوجھل کر آیا نہ جائے گا کہ کب تک روٹھ کر بیٹھے رہو گے ہم سے محبت میں کہ لوٹ آؤ گے ایک نا ایک دن ہم سے دور تم سے جایا نہ جائے گا میری یہ بات فقط فلسفہ نہیں ہے شہرت سمجھاؤ اسے یہ بات صداقت رکھتی ہے تم سے جھٹلایا نہ جائے گا چڑھانا چاہ کر بھی سولی پر