نہ آواز انسان نہ آواز جہاں سکون کے مکان کہیں بیٹھ اکیلے خیال کر میرا پھر رویے کا تیرے سکون کے مکان کہیں بیٹھ اکیلے سوالوں کی گنتی رکھ جوابون کی تلاش تو اپنی دلیل رکھ اور اختلاف فکر کر موضوع ہم سفر پر جو ساتھ چلے سکون کے مکان کہیں بیٹھ اکیلے جب تجھ ملے ناموں کا بسیرا گرد تیرے پھر جب ملیں تجھ نام میرے پھر سمجھے گا تو کلام میرے سکوں کے مکان کہیں بیٹھ اکیلے آنکھیں کر بند اور نمی دیکھ محسوس کر درد کو اور مجھ دیکھ نہ ملوں ثانی تیرا تو یہ جان لے سکوں کے مکان کہیں بیٹھ اکیلے o ©Kabeer Kumar(Sparkler) Poem:Tum Akele Poet:Kabeer Motwani #alone