الوداعی کیا ہوا وہ جو چل دئیے سر راہ ہم سے بے وجہ کنارہ کر کے ہم نے بھی کھائی تھی قسم دکھائیں گے محبت دوبارہ کرکے لاکھ اذیتیں دیں ہیں تونےمحبت کےصدیوں جیسے سفر میں یہ جان لو ہم اب کی بار نہیں آئیں گے خود کا خسارا کر کے اب جو رخصت ہوئے تو شایدخواب تنہائی میں بھی نہ ملیں کیوں کہ ہم نے ہر بار مات کھائی ہے خود کو تمہارا کر کے کاش تم تھم جاتے، سن لیتے دوہائیاں مجھ سمیت آئینے کی ہم دونوں خودسے ہی لڑتے رہے، ادا اپنی جاں کا کفارا کر کے آخری شب کی وہ سختیاں جن سے بدن بہت کپکپاتا ہے ذلی خدا مجھ کو راحت بخشے میری روح کو بے سہارا کر کے ©Zulqarnain Zilli #Fire #alvida #sadpoetry #zulqarnainzilli