دِل کا پرِندہ دِل کا پرِندہ قید ہے قفس میں ورنہ, تیری یادوں کے آسماں پر اُڑتا رہتا ہردم ۔ کبھی اُتریا تیرے دِل کے آنگن میں بے سبب, کبھی کھِڑکی پر آتا نظر اُسکا نقشِ قدم ۔ تیرے سِرہانے چھوڈ آتا کبھی خُوشبوٗ اپنی, کبھی شمیمِ یار لِئے اُڑتا با سودِ عدم ۔ تھیں تُجھسے وابستہ کبھی دِل کی دھڑکنیں, اب ہم قفس ہیں ساتھ میرے لیل و نِہارِ غم چاہتا تو توڈ دیتا زنجیرِ درِ زنداں, کیا کروں آزادِیاں جب کوئی نہیں ہم-قدم. ©Sameer Kaul 'Sagar' #prison #prisoner #urdu #poetry #ghazal #love #Judaai #pyaar #alone #sameerkaulsagar