(نظم) محبت میں بھی کرتا ہوں کسی پر میں بھی مرتا ہوں عبادت یہ سمجھتا ہوں کے جس میں با وضو ہوکر محووِّ گفتگو ہو کر قضا کرنے سے ڈرتا ہوں محبت میں بھی کرتا ہوں آج میں سب سے کہتا ہوں محبت پاک رکھنا تم اسے شفاف رکھنا تم یہ جو نامِ محبت ہے اسے بے داغ رکھنا تم میں یہ پیغام دیتا ہوں محبت میں بھی کرتا ہوں شراکت کفر ہے ایسا جس کی معافی نہیں کوٸ ہاں میرے دل میں بھی اضافی نہیں کوٸ مقام اسکا میں سب سے اعلیٰ رکھتا ہوں محبت میں بھی کرتا ہوں بھرے ہیں کتب خانے محبت کی کتابوں سے یہ جو تشریح محبت کی ہے نا مکمل ہے لوگوں میں اپنی بات کہتا ہوں میں اپنی بات لکھتا ہوں محبت میں بھی کرتا ہوں مجھے جو درد ملا ہے یہ محبت کا سلہ ہے یہ زخموں کو خود ہی سیتا ہوں محبت میں بھی کرتا ہوں ادنیٰ لکھاری ہے معیز کہاں خاص لکھتا ہوں میں تو احساس لکھتا ہوں اپنے جزبات لکھتا ہوں محبت میں بھی کرتا ہوں (از قلم محمد معیز الحق عزیزی) #محبت #عبادت #سبق #پیغام #درد #PoetryIsMine