#DearZindagi ڈیر زندگی کبھی زندگی تھکے ہوئے مسافر کی طرح لگتی ہے جس کو کوئی منزل نہیں اداسی آج میرے چہرے پے بال بکھراے سو رہی تھی آج میرا پھوٹ پھوٹ کے رونے کا من چاہ رہا تھا میں اپنے آپ سے سوال کیے جا رہی تھی کے ایسا کیوں ہوتا ہے لوگ چہرے پے چہرا سجا لیتے ہیں اوپر سے خوب صورت دیکھنے والے اندر سے اتنے بھانک ہیں کے خوف آنے لگتا ہے آج زندگی مجھے تھکی تھکی ماندی سی لگی دیے کی ٹمٹما تی لو میرے اندر عجیب سی کشش پیدا کر رہی تھی میں زندگی کو طاقت تصور کرتی تھی لیکن اب یہ طاقت مجھ میں ختم ہوتی جا رہی تھی میں نے اپنے وجود کے پنہاں خانوں میں زندگی کے جو دیے روشن کیے تھے آہستہ آہستہ بھجنے لگے تھے مجھے اپنی زندگی ٹوٹی ہوئی کرچیوں کی طرح لگ رہی تھی جو کبھی ٹوٹ کے جوڑ نہیں پاۓ گی آج میں بہت حساس تھی ہوا کا تیز جھونکا گراں گزرتا کیوں کے میں نے فقط اک چیز مانگی وہ تھی زندگی جو مجھے مل نہ پائی اور میرا وجود ھمیشہ ھمیشہ کے لئے ٹوٹ چکا تھا اور میری زندگی مجھ سے روٹھ چکی تھی #DearZindgi