- اب جیسا ہوگیا ہوں کبھی ایسا تو نہیں تھا طلبگار تو تھا پر یوں دید کا پیاسا تو نہیں تھا وہ کون تھا کیسا تھا پوچھتے ہیں مجھ سے لوگ جیسا بھی تھا وعدوں کا وہ پکا تو نہیں تھا ناجانے کیسے بھول گیا یکمشت وہ مجھے میرے بغیر وہ شخص کبھی رہتا تو نہیں تھا لوگوں کی باتوں میں وہ آگیا ہوگا علی دل کہتا ہے میرا وہ بےوفا تو نہیں تھا