دل کو سب کے لیے پتھر بنا کے رکھا ہے۔۔۔ بس میری یاد کو زیور بنا کے رکھا ہے۔۔۔ جس کو تم لڑکی سمجھتے ہو جادوگرنی ہے۔۔۔ جانے کتنوں کو کبوتر بنا کے رکھا ہے۔۔۔ (ہاشمی)...