Nojoto: Largest Storytelling Platform

خود وقت میرے ساتھ چلا وہ بھی تھک گیا میں تیری جستج

خود وقت میرے ساتھ چلا وہ بھی تھک گیا
میں تیری جستجو میں بہت دور تک گیا

کچھ اور ابر چاند کے م��تھے پہ جھک گئے
کچھ اور تیرگی کا مقدر چمک گیا

کل جس کے قرب سے تھی گریزاں مری حیات
آج اس کے نام پر بھی میر ا دل دھڑک گیا

میں سوچتا ہوں شہر کے پتھر سمیٹ کر
وہ کون تھا جو راہ کو پھولوں سے ڈھک گیا

دشمن تھی اس کی آنکھ، جو میرے وجود کی
میں حرف بن کے اس کی زباں پر اٹک گیا

اب کوئی سنگ پھینک، کہ چمکے کوئی شرر
میں شہرِ آرزو میں اچانک بھٹک گیا

مت پوچھ فکرِ زیست کی غارت گری کا حال
احساس برف برف تھا لیکن بھڑک گیا

احباب جبرِ زیست کے زنداں میں قید تھے
محسنؔ میں خود صلیبِ غزل پر لٹک گیا۔
محسن نقوی

©Ashfaq Ahmed Banday
  chala woh bhi thak gya #mohsinnaqvi #ghazal  Manni Kumar * Rakesh Srivastava AD Grk Blissful Bihari Lalit Saxena