ہجرِ تازہ کی ابتلاء کے مُکدّر ڈر سے میں سرِ شام نکل جاتا ہوں اکثر گھر سے یوں ترستی ہے تیری یاد میرے دل کیلئے مکین بھٹکا ہوا, اپنے مکاں کو ترسے بحث برائے بحث کئے جاتا ھوں کہ وہ نکل نہ پائے میری گفتگو کے چکر سے شب کی تنہائی میں کرتا ہوں خدا سے باتیں خواب جب جان چھڑاتا ہے کسی منظر سے چند اپنوں کے رویے سے تو دلگیر نہ ہو لوگ دیتے ہیں دعائیں علی دنیا بھر سے ابوعلیحہ #nojoto #urdu #poetry #class