جدھر بھی جاؤں نظر میں اس کا پر تو ہے وہ میرے دھیان کے سب راستوں میں رہتا ہے بچھڑ کے اس سے پریشان ہوں بہت میں بھی سنا ہے وہ بھی بڑی الجھنوں میں رہتا ہے۔