بنا منزل بھلا سفر کیا ہے گر محبت نہیں تو گھر کیا ہے جس کا سایہ ہی گھر سے باہر ہو گھر کے آنگن کو وہ شجر کیا ہے رات ٹھہری ہے جب سے گھر میرے بھول بیٹھا ہوں میں سحر کیا ہے بھول بیٹھا ہوں