#OpenPoetry وہ مجھے مہندی لگے_, ہاتھ دکھا کر روئی۔۔۔ میں کسی اور کی ہوں_, بس اتنا بتا کر روئی۔۔۔ عمر بھرکی جدائی کا_,,خیال آیا تھا شاید۔۔۔ وہ مجھے پاس اپنے_دیر تک بٹھا کر روئی۔۔۔ اب کے نا سہی ضرور _حشر میں ملیں گے۔۔۔ یکجا ہونے کا_,دلاسہ دلا کر روئی۔۔۔ کبھی کہتی تھی کہ میں نہ جی پاؤں گی تمہارے بن۔۔۔ اور آج پھر وہ یہ بات_, دھرا کر روئی۔۔۔ مجھ سے زیادہ_,بچھڑنے کا غم تھا اسے۔۔۔ وقت رخصت وہ مجھے_, سینے سے لگا کر روئی۔۔۔ میں بے قصور ہوں_ قدرت کا فیصلہ ہے یہ۔۔۔ لپٹ کہ مجھ سے بس_, وہ اتنا بتا کر روئی۔۔۔ مجھ پہ اک قرب کا_,طوفان ہو گیا ہے۔۔۔ جب میرے سامنے_ میرے خط جلا کر روئی۔۔۔ میری نفرت اور عداوت_ پگل گئی اک پل میں۔۔۔ وہ بے وفا ہے تو کیوں_ مجھے رلا کر روئی۔۔۔۔ سب شکوے میرے_اک پل میں پگل گئے۔۔۔ جھیل سی آنکھوں میں_جب آنسو سجا کر روئی.. کیسے اس کی محبت_ پر شک کریں ہم۔۔۔ بھری محفل میں وہ_مجھے سینے سے لگا کر روئی... وہ مجھے مہندی لگے ہاتھ دکھا کر روئی