تیری تصویر کو شدت سے میں پھر زوم کروں اتنی شدت سے کہ انگلی پہ تیرا رنگ لگے ہم سفر ہو کے تیرے ساتھ چلوں سنگ لگے ایسےکھو جاؤں کہ کوئٹہ مجھے جھنگ لگے لے چلوں تُجھ کو ستاروں کے جہاں سے آگے اتنا! آگے کہ ستاروں کا جہاں تنگ لگے تیری تصویر کو شدت سے میں پھر زوم کروں اتنی شدت سے کہ انگلی پہ تیرا رنگ لگے