کبھی وہ چشمِ تصوّر میں عکس کی صورت کبھی خیال کے شیشے پہ گرد جیسا ہے جدا ہوا نہ لبوں سے وہ ایک پل کے لیے کبھی دعا تو کبھی آہِ سرد جیسا ہے!