چلو پھر کاغذوں پر داستانِ غم لکھتے ہیں زمانہ منتظر ہوگا مسکرانے کا چلو پھر ایسا کرتے ہیں کہ مسکرا ہی دیتے ہیں زمانہ منتظر ہوگا میرے آنسوں بہانے کا