ہے کہاں کا ارادہ تمہارا صنم کس کے دل کو اداؤں سے بہلاؤ گے। سچ بتاؤ کے کہ اس چاندنی رات میں। کس سے وعدہ کیا ہے کہاں جاؤ گے। دیکھو اچھا نہیں ہے تمہارا چلن। یہ جوانی کے دن اور یہ شوقیاں। یوں نہ آیا کرو تم بال کھولے ہوئے। ورنہ دنیا میں بدنام ہو جاؤ گے। حق کہاں کا ارادہ تمہارا صنم