Nojoto: Largest Storytelling Platform

شدت سے تمہیں چاہتے ہیں اسی شدت پر حیران ہوئے بیٹھے

شدت سے تمہیں چاہتے ہیں
اسی شدت پر حیران ہوئے بیٹھے ہیں
تیری تو روز محفلیں سجتی ہیں
تنہا ہم ہی ویران بیٹھے ہیں
حیرت ہے کہ اتنے بے مول ہیں ہم 
تیری بے رخی کا سامان بنے بیٹھے ہیں
چھوڑو کیا گلے ، کیا شکوے کرنے
وہ کونسا سننے کو تیار بیٹھے ہیں #حسرت
شدت سے تمہیں چاہتے ہیں
اسی شدت پر حیران ہوئے بیٹھے ہیں
تیری تو روز محفلیں سجتی ہیں
تنہا ہم ہی ویران بیٹھے ہیں
حیرت ہے کہ اتنے بے مول ہیں ہم 
تیری بے رخی کا سامان بنے بیٹھے ہیں
چھوڑو کیا گلے ، کیا شکوے کرنے
وہ کونسا سننے کو تیار بیٹھے ہیں #حسرت