خود کو سمیٹ کر چل اے لڑکی ورنہ سر راہ تماشہ ہو گا تو عورت ذات ہے یہ یاد رکھ تو مرد نہیں جو ہر گناہ معاف ہو گا یہ دور جوانی نہیں پر خار راہ ہے یہاں سے دامن بچا کر گزرنا ہو گا ہوں گی ہر موڑ پر باتیں میٹھی میٹھی مگر تجھے لبادہ تلخی کا اوڑھنا ہو گا for girls