تمہارے سامنے جاناں
محبت کا شرافت کا
کبھی فہم و فراست کا
لبادہ اوڑھے رہتا ہوں
مری فہم و فراست سب ادھوری ہے
جہاں کی چوربازاری میں تھوڑی سی ریاکاری ضروری ہے
محبت کرنے والوں کو محبت میں اداکاری ضروری ہے
Mir Junaid Iqbal Khan
جو اِسم و جسم کو باہم نبھانے والا نہیں
مَیں ایسے عشق پہ ایمان لانے والا نہیں
میں پاؤں دھو کے پیوؤں یار بَن کے جو آئے
منافقوں کو تو میں منہہ لگانے والا نہیں
نزول کر میرے سینے پہ ' اے جمال ِ شدید !
تری قَسم ' میں ترا خوف کھانے والا نہیں