روح حاضر ہے مرے یار کوئی مستی ہو
حلقہء رقص ہے تیار کوئی مستی ہو
مجھ کو مٹی کے پیالے میں پلا تازہ شراب
جسم ہونے لگا بے کار کوئی مستی ہو
چار طرفوں نے ترے ہجر کے گھنگھرو باندھے
اور ہم لوگ بھی ہیں چار کوئی مستی ہو
کوئی واعظ ہو وظیفہ نہ کوئی صوم و صلٰوت
جان چھوٹے مری اک بار کوئی مستی ہو #Shayari
مجھے خبر تھی کہ اس لمحے کیا ضروری تھا
نگاہ بھر کے تجھے دیکھنا ضروری تھا
انہی دنوں مجھے جب مل رہے تھے دوسرے لوگ
انہی دنوں ترا ملنا بڑا ضروری تھا
وہ کہہ رہے تھے ضروری تھا ساتھ ہوتا کوئی
تو میں نے آہ بھری اور کہا ضروری تھا
بھٹکنے والے نے مرتے ہوے کہا ۔۔۔ یارو
مجھے یقین ہے ۔۔۔ شاید خدا ضروری تھا #NadeemBhabha
Nadeem Bhabha
سب باتیں ہیں اس راز کی جو سب پر کھول رہا
میں بول ہوں اس آواز کا جو سب میں بول رہا
میں کمی اپنے یار کا میں کاہے کا درویش
نا کپڑے کالے رنگ کے نا لمبے میرے کیش
نا عالم فاضل شخص ہوں جو مفتی کہلاؤں
نا سمجھا دنیا داریاں جو تجھ کو سمجھاؤں
نا صاحب ، صاحب زاد ہوں نا کوئی گدی نشین
نا بیچ سکا میں یار کو نا بیچا مذہب دین #NadeemBhabha
Nadeem Bhabha
شاعر
۔
آخری جملہ بول دیا جائے تو بات مکمل ہو جاتی ہے
آنکھیں اشکوں سے بھر جاتی ہیں
اور سارے منظر دھندلے ہو جاتے ہیں
آخری رمز اگر کھل جائےتو
اظہار کہیں تالو سے چپکا رہتا ہے
اور ہونٹوں تک آتا ہی نہیں ہے #nazm#NadeemBhabha
Nadeem Bhabha
ishq maen haray howay jism
Nadeem Bhabha
#NadeemBhabha
عشق میں ہارے ہوئے جسم
۔
تم نے دیکھی ہے کبھی
عشق کے مست قلندر کی دھمال