Nojoto: Largest Storytelling Platform

Best شخص Shayari, Status, Quotes, Stories

Find the Best شخص Shayari, Status, Quotes from top creators only on Gokahani App. Also find trending photos & videos about

  • 143 Followers
  • 163 Stories

shaniwrites

#NatureLove

read more
#لوگوں کا بس  نہیں #چلتا ورنہ. 🔥 
ہر راہ  چلتے #شخص  کو #بتائیں كہ ہم تم سے #بہتر ہیں




.




.

©Ihsan Dastgeer #NatureLove

Rais Irfan

#شخص #horror

read more
ہر شخص کا اپنا مزاج ھوتا ھے
اور وہ ہر اپنے کی بات نہیں مانتا 

عرفان خان #شخص 

#horror

آصف نعیم

#شخص

read more
‏اب کہیں      جا کے      یہ معلوم ہوا     ہے مجھ کو
ٹھیک رہ جاتا ہے جو شخص تیرے جیسا ہو





ایم اے نعیم #شخص

Hamza Hameed

read more
#مانتا ہوں کہ سب سے #تعلق نہیں #ھمارا ...
             پر #دکھاو وہ #شخص جو #جانتا نہیں #ہمیں ...

AHMAD ALI. ❤️

#smokingkills

read more
Stop smoking because, جس شخص کی خاطر تمہارا 
یہ حال ہے اس شخص نے تمہارے،،

مر جانے پہ رونا بھی نہیں ہے،،💔🔥🔥 #smokingkills

Majid Sonu

#nojotourdu

read more
اس شہر میں کتنے چہرے تھے کچھ یاد نہیں سب بھول گئے اک شخص کتابوں جیسا تھا وہ شخص زبانی یاد ہوا #nojotourdu

Murtaza Khan

#شخص اچھا تھا مگر اُس کی #رفاقت نے!!! #وقت سے پہلے کیا عُمر #رسیدہ مجھ کو!!!

read more
 #شخص اچھا تھا مگر اُس کی #رفاقت نے!!!
#وقت سے پہلے کیا عُمر #رسیدہ مجھ کو!!!

MMarry

read more
تمہیں پتا ہے محبت کرنے والوں کے لیے دنیا کی آبادی کتنی ہوتی ہے!!!
"صرف ایک شخص" 
اور وہ شخص تم ہو

M.Bilal writes,

M. Bilal

read more
منزل سے لوٹا ہوا شخص 
تم نے دیکھا ہے کبھی اپنے آپ سے ٹوٹا ہوا شخص 

M.Bilal M. Bilal

M Ali Haider

read more
خاندان اور خون کی پہچان۔۔۔۔ ضرور پڑھیں
سلطان محمود غزنوی نے اک بار دربار لگایا . دربار میں ہزاروں افراد شریک تھے جن میں اولیاء قطب اور ابدال بھی تھے سلطان محمود نے سب کو مخاطب کر کے کہا کوئی شخص مجھے حضرت خضر علیہ السلام کی زیارت کرا سکتا ہے..سب خاموش رہے دربار میں بیٹھا اک غریب دیہاتی کھڑا ہوا اور کہا میں زیارت کرا سکتا ہوں .سلطان نے شرط پوچھی تو عرض کرنے لگا 6 ماہ دریا کے کنارے چلہ کاٹنا ہو گا لیکن میں اک غریب آدمی ہوں میرے گھر کا خرچا آپ کو اٹھانا ہو گا ........سلطان نے شرط منظور کر لی اس شخص کو چلہ کے لیے بھج دیا گیا اور گھر کا خرچہ بادشاہ کے ذمے ہو گیا.....6 ماہ گزرنے کے بعد سلطان نے اس شخص کو دربار میں حاضر کیا اور پوچھا تو دیہاتی کہنے لگا حضور کچھ وظائف الٹے ہو گئے ہیں لہٰذا 6 ماہ مزید لگیں گے ....مزید 6 ماہ گزرنے کے بعد سلطان محمود نے پھر دربار لگایا اور دربار میں ہزاروں افراد شریک تھے......... اس شخص کو دربار میں حاضر کیا گیا اور بادشاہ نے پوچھا میرے کام کا کیا ہوا.... یہ بات سن کے دیہاتی کہنے لگا بادشاہ سلامت کہاں میں گنہگار اور کہاں خضر علیہ السلام میں نے آپ سے جھوٹ بولا .... میرے گھر کا خرچا پورا نہیں ہو رہا تھا بچے بھوک سے مر رہے تھے اس لیے ایسا کرنے پر مجبور ہوا.....سلطان محمود غزنوی نے اپنے اک وزیر کو کھڑا کیا اور پوچھا اس شخص کی سزا کیا ہے . وزیر نے کہا سر اس شخص نے بادشاہ کے ساتھ جھوٹ بولا ھے۔ لہٰذا اس کا گلا کاٹ دیا جائے . دربار میں اک نورانی چہرے والے بزرگ تشریف فرما تھے کہنے لگے بادشاہ سلامت اس وزیر نے بالکل ٹھیک کہا .....بادشاہ نے دوسرے وزیر سے پوچھا آپ بتاو اس نے کہا سر اس شخص نے بادشاہ کے ساتھ فراڈ کیا ہے اس کا گلا نہ کاٹا جائے بلکہ اسے کتوں کے آگے ڈالا جائے تاکہ یہ ذلیل ہو کہ مرے اسے مرنے میں کچھ وقت تو لگے دربار میں بیٹھے اسی نورانی چہرے والے بزرگ نے کہا بادشاہ سلامت یہ وزیر بالکل ٹھیک کہہ رہا ہے ..........سلطان محمود غزنوی نے اپنے پیارے غلام ایاز محمود سے پوچھا آپ کیا کہتے ہو ایاز نے کہا بادشاہ سلامت آپ کی بادشاہی سے اک سال اک غریب کے بچے پلتے رہے آپ کے خزانے میں کوئی کمی نہیں آیی .اور نہ ہی اس کے جھوٹ سے آپ کی شان میں کوئی فرق پڑا اگر میری بات مانو تو اسے معاف کر دو ........اگر اسے قتل کر دیا تو اس کے بچے بھوک سے مر جائیں گے .....ایاز کی یہ بات سن کر محفل میں بیٹھا وہی نورانی چہرے والا بابا کہنے لگا .... ایاز بالکل ٹھیک کہہ رہا ہے ......سلطان محمود غزنوی نے اس بابا کو بلایا اور پوچھا آپ نے ہر وزیر کے فیصلے کو درست کہا اس کی وجہ مجھے سمجھائی جائے...بابا کہنے لگا بادشاہ سلامت پہلے نمبر پر جس وزیر نے کہا اس کا گلا کاٹا جائے وہ قوم کا قصائی ہے اور قصائی کا کام ہے گلے کاٹنا اس نے اپنا خاندانی رنگ دکھایا غلطی اس کی نہیں آپ کی ہے کہ آپ نے اک قصائی کو وزیر بنا لیا........دوسرا جس نے کہا اسے کتوں کے آگے ڈالا جائے اُس وزیر کا والد بادشاہوں کے کتے نہلایا کرتا تھا کتوں سے شکار کھیلتا تھا اس کا کام ہی کتوں کا شکار ہے تو اس نے اپنے خاندان کا تعارف کرایا آپ کی غلطی یے کہ ایسے شخص کو وزارت دی جہاں ایسے لوگ وزیرہوں وہاں لوگوں نے بھوک سے ھی مرنا ہے ..اور تیسرا ایاز نے جو فیصلہ کیا تو سلطان محمود سنو ایاز سیّد زادہ ہے سیّد کی شان یہ ہے کہ سیّد اپنا سارا خاندان کربلا میں ذبح کرا دیتا یے مگر بدلا لینے کا کبھی نہیں سوچتا .....سلطان محمود اپنی کرسی سے کھڑا ہو جاتا ہے اور ایاز کو مخاطب کر کہ کہتا ہے ایاز تم نے آج تک مجھے کیوں نہیں بتایا کہ تم سیّد ہو......ایاز کہتا ہے آج تک کسی کو اس بات کا علم نہ تھا کہ ایاز سیّد ہے لیکن آج بابا جی نے میرا راز کھولا آج میں بھی راز کھول دیتا ہوں سنو اے بادشاہ سلامت اور درباریو یہ بابا کوئی عام ہستی نہیں یہی حضرت خضر علیہ السلام ہیں.....
loader
Home
Explore
Events
Notification
Profile