Find the Best لیے Shayari, Status, Quotes from top creators only on Gokahani App. Also find trending photos & videos aboutرجب ایودیک 5, 2018 اردو کلینڈر, اردو کلینڈر 2017, لیگ 1 اردن, 'نقش سلیمانی اردو पीडीऍफ़',
BiLaL Ayub
_____*❣️❣️ صرف دو ہی وقت کے لیے تیرا ساتھ چاہیے ایک تو ابھی کے لیے اور ایک ہمیشہ کے لیے Bilal Writes ##TERA saTH ChAhiYE
##Tera saTH ChAhiYE
read moreحدیث نبوی
حذیفہ ؓ بیان کرتے ہیں ، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا :’’ باریک اور موٹا ریشمی کپڑا مت زیب تن کرو اور نہ سونے چاندی کے برتن میں پیو اور نہ ان کی پلیٹوں میں کھاؤ ، کیونکہ وہ ان (کافروں) کے لیے دنیا میں ہیں اور تمہارے لیے آخرت میں ہیں ۔ ‘‘( صحیح بخاری6526) حدیث نبوی
حدیث نبوی
read moreko___mal🥀
استاد ہوں مجھے اس پر ملال تھوڑی ہے ملک کا مستقبل سنوارنا آسان تھوڑی ہے 🥀 بس استاد ہی فکر مند ہے سب کے عروج کے لیے یہاں کسی کو کسی کا خیال تھوڑی ہے 🌹 مزہ تو تب ہے کسی خاک کے زرّے کو منور کر دو صرف اپنی زات کو روشن کرنا کمال تھوڑی ہے ✌️ مٹانا پڑتا ہے خود کو قوم کی ترقّی کے لیے یہ کام کوئی معمولی کام تھوڑی ہے. 🥀🌹❤️❤️ Happy teachers day✌️ #teachersday #Teachersdayspacial
Happy teachers day✌️ #Teachersday #Teachersdayspacial
read moreAtifa_Tariq_Randhawa
تنہائی آپ کو اس آئینے میں ڈھال دیتی ہے، جس میں، آپ کی آپ کے عکس کے ساتھ اور روح کے ساتھ ملاقات ہو جاتی ہے۔۔اور آپ اپنے لیے اچھا، برا پرکھنے کی صلاحیت سے متعارف ہو جاتے ہیں۔۔دل و دماغ میں چلتی، جلتی اور بجتی تمام جنگوں پر فتح پانے میں کامیاب ہو جاتے ہیں۔۔خود کو سمجھیے کیونکہ آپ کے اردگرد موجود لوگ ہمیشہ آپ کے ساتھ نہیں رہتے جبکہ آپ کا وجود آپ ہی کے لیے ہے۔۔۔
inzimam Abbasi
الا بذکراللہ تطمئن القلوب (القرآن) امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ دل کے لیے ذکر اتنا ہی ضروری ہے کہ جتنا مچھلی کے لیے پانی
Fahad Hingoro
ترستا ہے دل اپکی آواز کے لیے ۔۔۔۔ آپکے پیار بھرے چند الفاظ کے لیے ۔۔۔۔۔ آرزو ہے آپکی ادا پر فنا ہو جا ٸیں۔۔۔۔۔۔ بیتاب ہے دل ایک ملاقات کے لیے ۔۔۔ 💞💞
Hania quote
بیٹی تاحیات بیٹی ہی رہتی ہے ماں باپ کی فکر کرنے والی شادی سے پہلے بھی شادی کے بعد بھی بیٹے کیوں بدل جاتے ہیں ؟ اگر اس کا جواب یہ ہے کہ یہ سب وہ بیوی کی خوشی کے لیے کرتے ہیں تو کیا یہ ممکن نہیں کہ اگر بیوی کے لیے ماں باپ کو چھوڑا جا سکتا ہے تو ماں بیوی کی عزت نہ کرنے والی بیوی کے ساتھ رہنا نیکی ہے سوچیے ضرور! #nojoto #nojotourdu #haniairmoya
اگر اس کا جواب یہ ہے کہ یہ سب وہ بیوی کی خوشی کے لیے کرتے ہیں تو کیا یہ ممکن نہیں کہ اگر بیوی کے لیے ماں باپ کو چھوڑا جا سکتا ہے تو ماں بیوی کی عزت نہ کرنے والی بیوی کے ساتھ رہنا نیکی ہے سوچیے ضرور! nojoto #nojotourdu #haniairmoya
read moreM Ali Haider
خاندان اور خون کی پہچان۔۔۔۔ ضرور پڑھیں سلطان محمود غزنوی نے اک بار دربار لگایا . دربار میں ہزاروں افراد شریک تھے جن میں اولیاء قطب اور ابدال بھی تھے سلطان محمود نے سب کو مخاطب کر کے کہا کوئی شخص مجھے حضرت خضر علیہ السلام کی زیارت کرا سکتا ہے..سب خاموش رہے دربار میں بیٹھا اک غریب دیہاتی کھڑا ہوا اور کہا میں زیارت کرا سکتا ہوں .سلطان نے شرط پوچھی تو عرض کرنے لگا 6 ماہ دریا کے کنارے چلہ کاٹنا ہو گا لیکن میں اک غریب آدمی ہوں میرے گھر کا خرچا آپ کو اٹھانا ہو گا ........سلطان نے شرط منظور کر لی اس شخص کو چلہ کے لیے بھج دیا گیا اور گھر کا خرچہ بادشاہ کے ذمے ہو گیا.....6 ماہ گزرنے کے بعد سلطان نے اس شخص کو دربار میں حاضر کیا اور پوچھا تو دیہاتی کہنے لگا حضور کچھ وظائف الٹے ہو گئے ہیں لہٰذا 6 ماہ مزید لگیں گے ....مزید 6 ماہ گزرنے کے بعد سلطان محمود نے پھر دربار لگایا اور دربار میں ہزاروں افراد شریک تھے......... اس شخص کو دربار میں حاضر کیا گیا اور بادشاہ نے پوچھا میرے کام کا کیا ہوا.... یہ بات سن کے دیہاتی کہنے لگا بادشاہ سلامت کہاں میں گنہگار اور کہاں خضر علیہ السلام میں نے آپ سے جھوٹ بولا .... میرے گھر کا خرچا پورا نہیں ہو رہا تھا بچے بھوک سے مر رہے تھے اس لیے ایسا کرنے پر مجبور ہوا.....سلطان محمود غزنوی نے اپنے اک وزیر کو کھڑا کیا اور پوچھا اس شخص کی سزا کیا ہے . وزیر نے کہا سر اس شخص نے بادشاہ کے ساتھ جھوٹ بولا ھے۔ لہٰذا اس کا گلا کاٹ دیا جائے . دربار میں اک نورانی چہرے والے بزرگ تشریف فرما تھے کہنے لگے بادشاہ سلامت اس وزیر نے بالکل ٹھیک کہا .....بادشاہ نے دوسرے وزیر سے پوچھا آپ بتاو اس نے کہا سر اس شخص نے بادشاہ کے ساتھ فراڈ کیا ہے اس کا گلا نہ کاٹا جائے بلکہ اسے کتوں کے آگے ڈالا جائے تاکہ یہ ذلیل ہو کہ مرے اسے مرنے میں کچھ وقت تو لگے دربار میں بیٹھے اسی نورانی چہرے والے بزرگ نے کہا بادشاہ سلامت یہ وزیر بالکل ٹھیک کہہ رہا ہے ..........سلطان محمود غزنوی نے اپنے پیارے غلام ایاز محمود سے پوچھا آپ کیا کہتے ہو ایاز نے کہا بادشاہ سلامت آپ کی بادشاہی سے اک سال اک غریب کے بچے پلتے رہے آپ کے خزانے میں کوئی کمی نہیں آیی .اور نہ ہی اس کے جھوٹ سے آپ کی شان میں کوئی فرق پڑا اگر میری بات مانو تو اسے معاف کر دو ........اگر اسے قتل کر دیا تو اس کے بچے بھوک سے مر جائیں گے .....ایاز کی یہ بات سن کر محفل میں بیٹھا وہی نورانی چہرے والا بابا کہنے لگا .... ایاز بالکل ٹھیک کہہ رہا ہے ......سلطان محمود غزنوی نے اس بابا کو بلایا اور پوچھا آپ نے ہر وزیر کے فیصلے کو درست کہا اس کی وجہ مجھے سمجھائی جائے...بابا کہنے لگا بادشاہ سلامت پہلے نمبر پر جس وزیر نے کہا اس کا گلا کاٹا جائے وہ قوم کا قصائی ہے اور قصائی کا کام ہے گلے کاٹنا اس نے اپنا خاندانی رنگ دکھایا غلطی اس کی نہیں آپ کی ہے کہ آپ نے اک قصائی کو وزیر بنا لیا........دوسرا جس نے کہا اسے کتوں کے آگے ڈالا جائے اُس وزیر کا والد بادشاہوں کے کتے نہلایا کرتا تھا کتوں سے شکار کھیلتا تھا اس کا کام ہی کتوں کا شکار ہے تو اس نے اپنے خاندان کا تعارف کرایا آپ کی غلطی یے کہ ایسے شخص کو وزارت دی جہاں ایسے لوگ وزیرہوں وہاں لوگوں نے بھوک سے ھی مرنا ہے ..اور تیسرا ایاز نے جو فیصلہ کیا تو سلطان محمود سنو ایاز سیّد زادہ ہے سیّد کی شان یہ ہے کہ سیّد اپنا سارا خاندان کربلا میں ذبح کرا دیتا یے مگر بدلا لینے کا کبھی نہیں سوچتا .....سلطان محمود اپنی کرسی سے کھڑا ہو جاتا ہے اور ایاز کو مخاطب کر کہ کہتا ہے ایاز تم نے آج تک مجھے کیوں نہیں بتایا کہ تم سیّد ہو......ایاز کہتا ہے آج تک کسی کو اس بات کا علم نہ تھا کہ ایاز سیّد ہے لیکن آج بابا جی نے میرا راز کھولا آج میں بھی راز کھول دیتا ہوں سنو اے بادشاہ سلامت اور درباریو یہ بابا کوئی عام ہستی نہیں یہی حضرت خضر علیہ السلام ہیں.....
Lofer Larka Lofer Larka
بڑے غرور سے کہتا تھا اک دن تیرے لیے مر جایں گے قول کا بڑا سچا ہے اب جیتا ہے اوروں کے لیے 03041546045