Find the Best سوا Shayari, Status, Quotes from top creators only on Gokahani App. Also find trending photos & videos aboutØ³ÙˆØ§Ù†Ø Ú©Ø±Ø¨Ù„Ø§, Ø³ÙˆØ§Ù†Ø Ø§Ø¹Ù„ÛŒ Øضرت pdf, Ø³ÙˆØ§Ù†Ø Ù‚Ø§Ø³Ù…ÛŒ pdf, Ø³ÙˆØ§Ù†Ø Ù†Ú¯Ø§Ø±ÛŒ, سوال,
ARI NAAT
💞🌹تیرے #بغیر اس زندگی کی ہمیں #ضرورت نہیں🌹💞 ❣💞تیرے #سوا کسی اور کی ہمیں #چاہت نہیں💞❣ ♥️تم ہی #رہو گے_________ ہمیشہ #میرے دل میں♥️ 💞کسی اور کو اس #دل میں آنے کی #اجازت نہیں۔ 🌹 ©shayer e islam kya pata kab kya ho #Razvi
kya pata kab kya ho #Razvi
read moreRiaz Mehmood
اک میں ہی نہیں تنہا شکارِ بیوفائی. یہ وہاں وہاں ملی جہاں کی گئی سچائی. ہر حد سوا پیار کو ہم نے تو نبھایا. عشق ثابتی میں دل دیا جاں لُٹائی. غمِ دل نجومی نے سن کر کہا. ستارے نہیں ملتے آنکھ کیوں ملائی. تیری دید پردہ دنیا پے چھا گئی. تیرے سامنے کچھ نا دیتا دکھائی. خوشی ہو غم ہو درد ہو رونقیں ہوں. تیرے سوا ہم کو کچھ نا دیتا سُجھائی. تیرا گھر تھا جس میں فقط تم تھے بسے. وہی دل دکھایا وہ آنکھ کیوں رُلائی. آپ آئیے آپ کا ہی تو انتظار تھا ظالم. برباد کروانے کو دل کی تھی دنیا سجائی. ہر خوشی رشتے سے کوسوں دور لے گئے. کیسی کرتے رہے دلبر تم میری رہنمائی. سچ نہیں جھوٹ ہر دل کی چاہت ہے اب. سب کچھ لُٹا کر ریاض آخر عقل تو آئی.
Salman سلمان
اپنے ماضی کے تصور سے ہراساں ہوں میں اپنے گزرے ہوئے ایام سے نفرت ہے مجھے اپنی بیکار تمناؤں پہ شرمندہ ہوں میں اپنی بےسود امیدوں پہ ندامت ہے مجھے میرا ماضی کو اندھیرے میں دبا رہنے دو میراماضی میری ذلت کے سوا کچھ بھی نہیں میری امیدوں کا حاصل میری خواہش کا صلہ اک بےنام اذیت کے سوا کچھ بھی نہیں
MOHAMMED NASIR HUSSAIN
کوئی راستہ نہیں دعا کے سوا کوئی سُنتا نہیں خدا کے سوا میں نے بھی زندگی کو کریب سے دیکھا ہے میرے دوست مُسکل میں کوئی ساتھ نہیں دیتا آنسوؤں کے سوا محمد ناصر حسین یاد رکھنا دوستوں یے حقیقت ہے
یاد رکھنا دوستوں یے حقیقت ہے
read moreAnas Yaqoob
اے انس تمہارے دل کی گرمی تیز آتش بھڑک اُٹھی میں نہیں جانتا کے مجھ اس آتش نے کیسی خاکسر کر ڈالا کیوں کہ میرے اردگرد بہت سے حصار اور فصیلیں واقع تھیں میرا دل آتشِ بے قرار مرکز ہے ایسی آتشِ بے قرار کا جس کے شعلے تمام دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیں گے اگر یہ دنیا تباہ برباد ہو جائے تو مجھے کوئی غم نہیں اسی لیئے کے مجھے اس دنیا کی کوئی ضرورت نہیں اے انس میری آنکھوں سے یہ اشق بہنے دے شاید یہ کبھی نہ رُک سکیں یہ میرا جُھکا ہوا سر کبھی نہ آٹھ سکے گا میں جو پیتا رہا وہ خون جگر تھا میں جو کھاتا رہا وہ غم اور نفرت تھی میرے نیہا خانہ دل کا عجب حال ہے اے قِسمت تُو نے ہر شے کو خاکستر کر ڈالا میرے۔ اندر اور باہر کی دنیا کو تہہ و بھالا کر ڈالا مایوسی کی اس وادی میں کوئی مجھ سا نہیں ہے اے انس تمہاری موت کے سوا درد وُغم کا کوئی چارہ نہیں ہے اشکوں کے طلاطم کے سوا کوئی چارہ نھیں خود کلامی: انس یعقوب
Faiza Ali
میرے مہربان تو نے دی زبان نہ میں کہہ سکا زمانے کو نہ بتا سکا میں یہ داستان کیسا آشیانہ، کیسا گمان میری زندگی ایک کتاب ہے بھیگتی ہوئی لاجواب ہے میرا اس میں رہنا خواب ہے نہ یہ لوگ سمجھ پائے در در کے ٹھوکرے ہم نے بے وجہ ہیں کھائے جائیں کہاں غم زندگی میں اے خدا تیری بندگی میں ٹھکانہ نہ کوئی تیرے سوا بیگانہ نہ کوئی میرے سوا
Muhammad Mengal
کوئی راستہ نہیں دعا کے سوا کوئی سنتا نہیں اللہ کے سوا اس بات کو اپنے دل میں بٹھا لو مشکل میں کوئی ساتھ نہیں دیتا اللہ کے سوا M۔A
M۔A
read moreSalman سلمان
پر مرے گیت ترے دکھ کا ُمداوا ھی نہیں نغمہ جرّاح نہیں، مونس و غم خوار سہی گیت نشتر تو نہیں ، مرھم ِ آزار سہی تیرے آزار کا چارہ نہیں، نشتر کے سوا اور یہ سفّاک مسیحا مرے قبضے میں نہیں اس جہاں کے کسی ذی روح کے قبضے میں نہیں ھاں مگر تیرے سوا ، تیرے سوا ، تیرے سوا