Nojoto: Largest Storytelling Platform

Best جلال Shayari, Status, Quotes, Stories

Find the Best جلال Shayari, Status, Quotes from top creators only on Nojoto App. Also find trending photos & videos about جلال الدین اکبر, جلالین Ú©ÛŒ شرح, جلالین pdf, جلالین شریف pdf, جلالين pdf,

  • 2 Followers
  • 4 Stories

Pashto Sad Poetry

read more
په خوبونو کې ېے وېنم هم په وېخه مې ېادېګې

ربه ژوند مې عذاب شوې ستا ده ېو بنده دلاسه



              ډېزإن:جلال خان جلال

ABDUR RASHEED

read more
[7/16, 11:59] smmursalinnadvi@gmail.com: *مانگنے کا انداز*copy pest

ایک بہت هی گنہگار شخص حج ادا کرنے چلا گیا وهاں کعبہ کا غلاف پکڑ کر بولا’’الٰہی اس گھر کی زیارت کو حج کہتے ہیں اور کلمہ حج میں دو حرف ہیں، "ح" سے تیرا حکم اور "ج" سے میرے جرم مراد ہیں۔ تو اپنے حکم سے میرے جرم معاف فرما دے۔ 
آواز آئی! اے میرے بندے تو نے کتنی عمدہ مناجات کی پھر کہو!

وہ دوبارہ نئے انداز سے یوں پکارتا ہے: ’’ اے میرے بخشن ہار! اے غفار! تیری مغفرت کا دریا گنہگاروں کی مغفرت و بخشش کیلئے پرجوش ہے اور تیری رحمت کا خزانہ ہر سوالی کیلئے کھلا ہے۔ الٰہی! اس گھر کی زیارت کو حج کہتے ہیں اور حج دو حرف پر مشتمل ہے ’’ ح" اور "ج‘‘۔ ’’ ح" سے میری حاجت اور ’’ ج" سے تیرا جُود و کرم ہے۔ تو اپنے جُود و کرم سے اس مسکین کی حاجت پوری فرما دے.
آواز آئی’’ اے جوان مرد تو نے کیا خوب حمد کی، پھر کہو‘‘۔

وہ پھر عرض کرنے لگا اے خالق کائنات! تیری ذات ہر عیب و نقص اور کمزوری سے پاک ہے تو نے اپنی عافیت کا پردہ مسلمانوں پر ڈال رکھا ہے۔ میرے رب اس گھر کی زیارت کو حج کہتے ہیں حج کے دو حرف ہیں ’’ح" اور "ج‘‘۔ ’’ ح" سے اگر میری حلاوت ایمانی اور ’’ ج" سے تیرا جلال مراد ہے تو تو اپنے جلال کی برکت سے اس ناتواں ضعیف بندے کے ایمان کی حلاوت کو شیطان سے محفوظ رکھنا‘‘
آواز آئی "اے میرے مخلص ترین عاشق و صادق بندے! تو نے میرے حکم میرے جودو کرم اور میرے جلال کے توسل سے جو کچھ طلب کیا ہے تجھے عطا فرمایا ہمارا تو کام ہی مانگنے والے کا دامن بھر دینا ہے ، مگر بات تو یہ ہے کوئی مانگے تو سہی، کسی کو مانگنے کا سلیقہ تو آتا ہو۔ 
(یا الله هم جیسے گنہگاروں کو بھی مانگے کا سلیقه اور توفیق عطا فرما)

آمیــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــن ثم آمیــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــن
[7/16, 11:59] smmursalinnadvi@gmail.com: سولہویں سے اٹھارویں صدیوں کے تین سو برسوں کے عرصہ کے دوران ہندوستان کی بہت سی بولیوں میں ادبی استعداد پیدا ہوئ۔ جہاں تک جدید ہندی کا تعلق ہے وہ اس ذمانہ کی بعد وجود میں آئ۔ عہد وسطٰی میں شمالی ہند کی دو بولیوں، اودھی اور برج نے صریح طور ہر جدا جدا ادبی سرمایوں کو جنم دیا۔اودھی میں عوامی انداز کی شاعری وجود میں آئ جس کی اچھی مثالی کبیر (۱۵۰۰کے قریب)۔ ان لوگوں کے جن کا ادبی زوق کسی قدر ذیادہ گیرائ رکھتا ہے، اسی بولی کی عروضی طرذ میں لکھی گئ ملک محمّد جائسی (۱۵۴۰کے قریب) کی پدماوت ہے۔ اکبر کے عہد میں تلسی داس نے اودھی میں رام چرت مانس تصنیف کی جو رامائن کا ایسا ادبی چربہ ہے جس نے اپنے بھکتی سے بھرے بیانیہ کی بنا ہر بے انتہا مقبولیت حاصل کی۔ مغربی ہندوستان میں جہاں برج بولی جاتی ہے، ہمیں ایک طرف کرشن بھکتی میں ڈوبے ہوۓ سور داس(۱۵۵۰کے قریب) کے نغمے ملتے ہیں جن میں کرشن کے ناذو نیاذ کا زکر ہے، وہاں دوسری طرف اکبر کے امیر عبدالرحیم خانخاناں کی اعلا معیار کی حامل ادبی نظمیں بھی ہیں۔ اسی ذمرہ میں بہاری لال (۱۶۶۲) کی ست سائ کو شامل کیا جاۓگا۔ برج کے ایک شاعر بنارسی داس نے نظم میں اپنی نہایت دلچسپ سوانح بیان کی جو اردھ کتھانک (۱۶۴۱) کے عنوان سے مشہور ہوئ۔ 
جدید ہندی نے اپنی مخصوص ادبی نثر کو کھڑی بولی کی غیرادبی روذمرہ کے واسطے سے ترقی دی۔ اس کام میں دو اشخاص جنہوں نے اہم رول ادا کیا سدا سکھ لال (۱۷۸۰کے بعد) اور انشاء اللہ خاں انشاء (وفات ۱۸۱۸) تھے۔ انشاء اردو کے مشہور شاعراور ہندوستانی بولیوں کے عالم تھے۔ انہوں نے ہندی نثر میں غیر مذہبی موضوعات پر نہایت پر اثر مضامین لکھے ہیں۔ 
مغل دربار اور فوج میں ایسے لوگوں کی بڑی تعداد یکجا ہو گئ تھی جو مختلف بولیاں بولتے تھے۔ ان بولیوں کے ایک دوسرے سے ملنے کے نتیجے میں ( اس عمل میں پنجابی کو بہت اہمیت حاصل تھی) ایک مخلوط ذبان وجود میں آئ جو فوجی چھاونیوں اور دربار میں بھی استعمال ہوتی تھی۔ اس مخلوط ذبان نے اردو کا روپ اس وقت دھار لیا جب اس میں ایسا ادب پیدا کیا جانے لگا جس کی ذیادہ تر اصناف فارسی سے مستعار لی گئ  تھیں۔ ایسی کوشش پہلی بار اس علاقہ میں نہیں کی گئ جہاں ہندی سے ملتی جلتی ذبانیں بولی جاتی تھیں بلکہ اس عمل کا آغاذ دکن کی سلطنتوں خصوصًا گولکنڈہ اور بیجا پور میں سولہویں اور سترہویں صدیوں کے دوران ہوا۔ 
.......................................................
مشہور مورخ عرفان حبیب کی کتاب  'عہد وسطٰی کا ہندوستان' سے

Pashto Sad Poetry

#جلال خان جلال #Shayari

read more
دېدن  ته  دې جانانه  په انتظار  ېمه قسم دې
له  ډېرې  مودې تا پسې  بېمار  ېمه  قسم  دې
تا سه وې چې دا ولې دا په سه ېۓ داسې شوې
زه سوې ستا ده مخ په سور انګار  ېمه قسم دې
ده زړه نه مې ده عشق رګونه ټول دې راکټ کړې
اوس  مېنه  مېنه نه  کوؤم  قلار  ېمه  قسم  دې
اے  خداېا چې دا چا  به  وې  ازار  راپسې کړې
چې هر  وختې بې  لار ېمه  بې لار  ېمه قسم دې
په  خط  کې ېے  بس دغه  ېوه  کرخه  وا لېکلې
جلاله  تاته هر  وخت په  انتظار  ېمه  قسم دې
                جلال خان جلال #جلال خان جلال


About Nojoto   |   Team Nojoto   |   Contact Us
Creator Monetization   |   Creator Academy   |  Get Famous & Awards   |   Leaderboard
Terms & Conditions  |  Privacy Policy   |  Purchase & Payment Policy   |  Guidelines   |  DMCA Policy   |  Directory   |  Bug Bounty Program
© NJT Network Private Limited

Follow us on social media:

For Best Experience, Download Nojoto

Home
Explore
Events
Notification
Profile