وہی تھا دلبر، کوئ اگر تھا.... وہی تھی منزل، وہی سفر تھا.... اسی محبت سے پھر ملے تھے، وہی قدر تھی ، وہی اثر تھا.... وفا خطا ہے ..... دعا دغا ہے، یہی ہوا ہے..اسی کا ڈر تھا.... جلا ہوا ہے .......لٹا ہوا ہے، یہی تھا منظر، یہی وہ گھر تھا.... وہی تھا سب کچھ.... جدا ہوا جو، وہی دوا تھی.... وہی زہر تھا.... اسی کو چاہا.... اسی نے مارا، وہی تھا قاتل... وہی قبر تھا.... کہا گیا ہے یہ حالِ *قابلْ*، وہی تھا شاعر...وہی غزل تھا.... *##عمر قابلْ#* ©Umar Qabil #sad poetry#urdu ghazal#umar qabil# Shristi Yadav Neha Tiwari ARVIND YADAV 1717