Nojoto: Largest Storytelling Platform

Best سن Shayari, Status, Quotes, Stories

Find the Best سن Shayari, Status, Quotes from top creators only on Nojoto App. Also find trending photos & videos about

  • 68 Followers
  • 145 Stories

NADEEM GUJJAR

#سن کر داد دینے والے تو بہت ہوں گے #مگر تیرا درد سمجھنے والا کوئی نہیں ہوگا #myvoice Writer_A.R निज़ाम खान ✍️ Hira Hina shah Khalid Waseem

read more
سن      کر          داد           دینے           والے          تو             بہت           ہوں          گے

 مگر             تیرا                  درد               سمجھنے                   والا                     کوئی                نہیں                ہوگا
محمّد ندیم

©NADEEN GUJJAR #سن کر داد دینے والے تو بہت ہوں گے

 #مگر تیرا درد سمجھنے والا کوئی نہیں ہوگا


#myvoice  Writer_A.R निज़ाम खान ✍️ Hira  Hina shah Khalid Waseem

MH Jamali

#ہمارا #یہ #سچ #سب #کو #سنا #دینا۔ Ritika suryavanshi Saleha ashfaq mudassir__ Yusuf Dr.ShrutiGarg PT Ayaan dehlvi (A D)

read more

MH Jamali

#اسان #جو #سچ #سڀن #کي #ٻڌائجو Amjad Hussain Prakash Keshari Kuldeep Kumar mudassir__ Yusuf Mamta Kumari #سن

read more

roshiwri8s

#جینے والوں کی _______ #قدر کیجئے #مرنے والا اپنی تعریف نہیں #سن سکتا

read more
#جینے والوں کی _______ #قدر کیجئے 

#مرنے والا اپنی تعریف نہیں #سن سکتا #جینے والوں کی _______ #قدر کیجئے 

#مرنے والا اپنی تعریف نہیں #سن سکتا

Isma Arzoo

#سچ #خیال urdu #nojotourdu #سن

read more
ہر لالچی انسان اپنی ہوس کی مقدار کے مطابق کم یا زیادہ جھوٹا ہوتا ہے۔۔۔ آرزؤں اور تمناؤں سے ہار کر واپسی کا سفر سچ کا سفر ہوتا ہے۔۔۔سچا بننے کے لیے حضرت اسماعیل (ع) جیسا دل چاہیے اپنا نفس قربان ہونے کے لیے خود سر سامنے جھکا دے۔۔۔ خواہشات اور حاصل کی دنیا کا تابع انسان ہمیشہ سچ سے خوفزدہ رہتا ہے اور ہوس کی جھولی ہے کہ اس میں ہمیشہ ایک چھید رہتا ہے۔۔۔
جبکہ سچ کا سفر انسان کو غنی کر دیتا ہے۔۔۔

اسماء آرزو ✍ #سچ 
#خیال 
#Nojotourdu

Mohammad Yaqoob

#جینے والوں کی _______ #قدر کیجئے 

#مرنے والا اپنی تعریف نہیں #سن سکتا

Daniyali Ali Ghouri

read more
میرے لفظوں میں قید ماتم کو
لوگ سن سن کے___داد دیتے ہیں.
"

رفاقت علی گجر

read more
🙎‍♀️🗣یہ ہوا وہ ہوا اسی نے کیا أوس نے کیا اے سن نقشے دکھانے کی ضرورت نہیں 😡
🤦‍♀️🗣باتوں میں آگئی غلطی ہوگئی اب نہیں ہو گا پھر سن اپنے باپ کو سکھانے کی ضرورت نہیں🤬

Khanمسکوب

#شاعری

read more
اج کے دور میں سچ بات پہ تلوار کھڑی ہے 

سچ بولنے والوں پہ بہت مار پڑی پے

M Ali Haider

read more
خاندان اور خون کی پہچان۔۔۔۔ ضرور پڑھیں
سلطان محمود غزنوی نے اک بار دربار لگایا . دربار میں ہزاروں افراد شریک تھے جن میں اولیاء قطب اور ابدال بھی تھے سلطان محمود نے سب کو مخاطب کر کے کہا کوئی شخص مجھے حضرت خضر علیہ السلام کی زیارت کرا سکتا ہے..سب خاموش رہے دربار میں بیٹھا اک غریب دیہاتی کھڑا ہوا اور کہا میں زیارت کرا سکتا ہوں .سلطان نے شرط پوچھی تو عرض کرنے لگا 6 ماہ دریا کے کنارے چلہ کاٹنا ہو گا لیکن میں اک غریب آدمی ہوں میرے گھر کا خرچا آپ کو اٹھانا ہو گا ........سلطان نے شرط منظور کر لی اس شخص کو چلہ کے لیے بھج دیا گیا اور گھر کا خرچہ بادشاہ کے ذمے ہو گیا.....6 ماہ گزرنے کے بعد سلطان نے اس شخص کو دربار میں حاضر کیا اور پوچھا تو دیہاتی کہنے لگا حضور کچھ وظائف الٹے ہو گئے ہیں لہٰذا 6 ماہ مزید لگیں گے ....مزید 6 ماہ گزرنے کے بعد سلطان محمود نے پھر دربار لگایا اور دربار میں ہزاروں افراد شریک تھے......... اس شخص کو دربار میں حاضر کیا گیا اور بادشاہ نے پوچھا میرے کام کا کیا ہوا.... یہ بات سن کے دیہاتی کہنے لگا بادشاہ سلامت کہاں میں گنہگار اور کہاں خضر علیہ السلام میں نے آپ سے جھوٹ بولا .... میرے گھر کا خرچا پورا نہیں ہو رہا تھا بچے بھوک سے مر رہے تھے اس لیے ایسا کرنے پر مجبور ہوا.....سلطان محمود غزنوی نے اپنے اک وزیر کو کھڑا کیا اور پوچھا اس شخص کی سزا کیا ہے . وزیر نے کہا سر اس شخص نے بادشاہ کے ساتھ جھوٹ بولا ھے۔ لہٰذا اس کا گلا کاٹ دیا جائے . دربار میں اک نورانی چہرے والے بزرگ تشریف فرما تھے کہنے لگے بادشاہ سلامت اس وزیر نے بالکل ٹھیک کہا .....بادشاہ نے دوسرے وزیر سے پوچھا آپ بتاو اس نے کہا سر اس شخص نے بادشاہ کے ساتھ فراڈ کیا ہے اس کا گلا نہ کاٹا جائے بلکہ اسے کتوں کے آگے ڈالا جائے تاکہ یہ ذلیل ہو کہ مرے اسے مرنے میں کچھ وقت تو لگے دربار میں بیٹھے اسی نورانی چہرے والے بزرگ نے کہا بادشاہ سلامت یہ وزیر بالکل ٹھیک کہہ رہا ہے ..........سلطان محمود غزنوی نے اپنے پیارے غلام ایاز محمود سے پوچھا آپ کیا کہتے ہو ایاز نے کہا بادشاہ سلامت آپ کی بادشاہی سے اک سال اک غریب کے بچے پلتے رہے آپ کے خزانے میں کوئی کمی نہیں آیی .اور نہ ہی اس کے جھوٹ سے آپ کی شان میں کوئی فرق پڑا اگر میری بات مانو تو اسے معاف کر دو ........اگر اسے قتل کر دیا تو اس کے بچے بھوک سے مر جائیں گے .....ایاز کی یہ بات سن کر محفل میں بیٹھا وہی نورانی چہرے والا بابا کہنے لگا .... ایاز بالکل ٹھیک کہہ رہا ہے ......سلطان محمود غزنوی نے اس بابا کو بلایا اور پوچھا آپ نے ہر وزیر کے فیصلے کو درست کہا اس کی وجہ مجھے سمجھائی جائے...بابا کہنے لگا بادشاہ سلامت پہلے نمبر پر جس وزیر نے کہا اس کا گلا کاٹا جائے وہ قوم کا قصائی ہے اور قصائی کا کام ہے گلے کاٹنا اس نے اپنا خاندانی رنگ دکھایا غلطی اس کی نہیں آپ کی ہے کہ آپ نے اک قصائی کو وزیر بنا لیا........دوسرا جس نے کہا اسے کتوں کے آگے ڈالا جائے اُس وزیر کا والد بادشاہوں کے کتے نہلایا کرتا تھا کتوں سے شکار کھیلتا تھا اس کا کام ہی کتوں کا شکار ہے تو اس نے اپنے خاندان کا تعارف کرایا آپ کی غلطی یے کہ ایسے شخص کو وزارت دی جہاں ایسے لوگ وزیرہوں وہاں لوگوں نے بھوک سے ھی مرنا ہے ..اور تیسرا ایاز نے جو فیصلہ کیا تو سلطان محمود سنو ایاز سیّد زادہ ہے سیّد کی شان یہ ہے کہ سیّد اپنا سارا خاندان کربلا میں ذبح کرا دیتا یے مگر بدلا لینے کا کبھی نہیں سوچتا .....سلطان محمود اپنی کرسی سے کھڑا ہو جاتا ہے اور ایاز کو مخاطب کر کہ کہتا ہے ایاز تم نے آج تک مجھے کیوں نہیں بتایا کہ تم سیّد ہو......ایاز کہتا ہے آج تک کسی کو اس بات کا علم نہ تھا کہ ایاز سیّد ہے لیکن آج بابا جی نے میرا راز کھولا آج میں بھی راز کھول دیتا ہوں سنو اے بادشاہ سلامت اور درباریو یہ بابا کوئی عام ہستی نہیں یہی حضرت خضر علیہ السلام ہیں.....
loader
Home
Explore
Events
Notification
Profile